سینئر وکیل رام جیٹھ ملانی نے ارون جیٹلی ہتک عزت معاملے میں پھنسے دہلی کے
وزیر اعلی اروند کیجریوال کا کیس مفت میں لڑنے کی بات کہی ہے۔ جیٹھ ملانی
کا کہنا ہے کہ وہ صرف امیر موکل سے ہی فیس لیتے ہیں اور غریبوں کا کیس مفت
میں لڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کیجریوال ان کی فیس نہیں دے پاتے ہیں تو
بھی وہ ان کا کیس لڑیں گے۔ غور طلب ہے کہ پیر کو کیجریوال نے اپنے ذاتی
کیس کے لئے وکیل کی فیس سرکاری خزانے سے دینے کے لئے لیفٹیننٹ گورنر انل
بیجل سے اجازت مانگی ہے۔ دراصل، کیجریوال وزیر خزانہ ارون جیٹلی کی جانب سے
دائر ہتک عزت کے مقدمے میں وکیل رام جیٹھ ملانی کی فیس سرکاری خزانے سے
دینا چاہتے ہیں۔ اس معاملہ میں لیفٹیننٹ گورنر نے سالیسٹر جنرل سے مشورہ
مانگا ہے۔
غور طلب ہے کہ وکیل رام جیٹھ ملانی کے نجی سیکرٹری سنجے کمار نے فیس کے لئے
سی ایم کیجریوال کے سکریٹری کو خط لکھا تھا،
جس کے بعد منیش سسودیا نے
قانون محکمہ کو رام جیٹھ ملانی کی فیس ادا کرنے کے لئے کہا تھا۔ وہیں، اس
معاملے پر سیاست بھی گرم ہو گئی ہے۔ بی جے پی ممبر اسمبلی وجیندر گپتا نے
کہا ہے کہ منیش سسودیا نے صرف کیجریوال ہی نہیں بلکہ 'آپ' لیڈر سنجے سنگھ،
راگھویندر چڈھا کے بھی پیسے دینے کے لئے خط لکھا ہے۔ دوسری طرف کانگریس بھی
حملہ آور ہے۔ کانگریس لیڈر شرمشٹھا مکھرجی کا کہنا ہے کہ کیجریوال
پرائیویٹ فنڈ اور پبلک فنڈ میں فرق نہیں سمجھتے ہیں۔ دہلی کے عوام کے پیسے
کو کیجریوال اپنے ذاتی مقدمے کے لئے کیوں استعمال کر رہے ہیں؟ جیٹھ ملانی
سب سے مہنگے وکلاء میں سے ہیں۔
غور طلب ہے کہ جیٹلی نے سال 2015 میں 'آپ' لیڈر کیجریوال، راگھو چڈھا، کمار
وشواس، آشوتوش، سنجے سنگھ اور دیپک واجپئی پر ہتک عزت کا کیس درج کرایا
تھا۔ ان تمام نے ڈی ڈی سی اے سے منسلک کیس میں جیٹلی پر بے ضابطگی برتنے کے
الزام لگائے تھے۔